ایسیٹک ایسڈ ACETIC ACIDUM

ایسیٹک ایسڈ معدے کے کینسر میں مفید دوا سمجھی جاتی ہے۔ پیٹ میں شدید کاٹنے والا درد ہوتا ہے۔ شدید پیاس، قے کا رجحان اور جلن پائی جاتی ہے۔ عموماً سب تیزابوں میں جلن کی علامت ملتی ہے اور جسم میں سوجن ہوتی ہے۔
آپریشن کے بعد مریض کی حالت بہت خراب ہو جائے اور وہ سخت نڈھال ہو تو بعض دفعہ ایسیٹک ایسڈ دینے سے اس کی حالت سنبھل جاتی ہے۔ اس ضمن میں سٹرونشیم کارب اور کاربوویج بھی بہت مفید دوائیں ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کپڑے کو ایسیٹک ایسڈ 1xمیں بھگو کر معدے کے مقام پر رکھنے سے معدے کے کینسر کی گلٹی گھلنے لگتی ہے۔ کیونکہ 1x میں گلٹی کو گھولنے اور اس میں پیپ پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر اونز (Dr Owens) کی رائے میں (Epithelial Cancer) کینسر کے لئے اسے اندرونی اور خارجی دونوں طرح استعمال کرنا چاہئے۔ معدے اور سینے میں شدید اور تکلیف دہ جلن جس کے بعد جلد ٹھنڈی اور ماتھے پر ٹھنڈا پسینہ آئے، یہ اس کی نمایاں علامت ہے۔
ایسیٹک ایسڈ میں اسہال آتے ہیں جو بہت کمزور کر دیتے ہیں۔ ذیابیطس کے لئے بھی مفید دوا ہے۔ اگر جسم میں خون کی کمی کے نتیجہ میں سخت کمزوری ہو، بار بار بے ہوشی طاری ہو، سانس میں گھٹن کا احساس ہو تو ایسیٹک ایسڈ مفید دوا ہے۔ اس کی خاص علامت یہ ہے کہ بخار کی حالت میں بہت پسینہ آتا ہے، بائیں گال پر سرخ داغ پڑ جاتے ہیں اور پیاس نہیں لگتی۔
اس کی ایک خاص علامت کمر کا ایسا درد ہے جسے صرف پیٹ کے بل لیٹنے سے ہی آرام آتا ہے۔

طاقت : 3سے 30۔ اس کی خوراک جلد جلد نہیں دہرانی چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.