ACTAEA RACEMOSAایکٹیاریسی موسا(Black Snake-Root)

اس دوا کو ’’سی می سی فیوجا‘‘ (Cimicifuga) بھی کہتے ہیں۔ عورتوں کی بیماریوں میں یہ غیر معمولی اثر رکھنے والی دوا ہے خصوصاً حمل کے دوران پیدا ہونے والی بعض تکلیفوں میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ اگر ماہانہ ایام میں عموماً کھل کر خون جاری ہو جائے تو عورتوں کی اکثر تکلیفیں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہیں لیکن ایکٹیاریسی موسا میں یہ الٹی بات ہے کہ خون کی مقدار میں جتنا اضافہ ہو درد اور دوسری تکلیفیں اسی نسبت سے بڑھتی چلی جاتی ہیں اور بسا اوقات خون بند ہونے کے بعد بھی کسی حد تک جاری رہتی ہیں۔

          ایکٹیا جوڑوں کے درد میں بھی بہت مفید ہے۔ عضلات میں پھوڑے کی طرح درد ہوتا ہے۔ گردن اور کمر کے عضلات میں درد بجلی کے کوندوں کی طرح ہر طرف پھیل جاتا ہے۔ آرام کرنے سے تکلیف میں کمی ہوتی ہے اور حرکت سے بڑھ جاتی ہے۔ ٹھنڈک اور نمی سے آرام آتا ہے۔ ایکٹیاریسی موسا میں بھی ابراٹینم کی طرح انتقال مرض پایا جاتا ہے۔ عموماً جسمانی بیماریاں ذہنی بیماریوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ بچوں کی جسمانی بیماریاں کسی علاج سے بظاہر ختم ہو جائیں تو ذہنی علامات ظاہر ہو کر ہسٹیریائی کیفیات پیدا ہو جاتی ہے۔ کوئی بچی بہت نازک مزاج اور حساس ہو تو بالکل خاموش ہو جاتی ہے۔ زور دے کر بلائیں تو رو دے گی۔ سب دنیا سے بے نیاز، اپنی ذات میں گم سم رہنے لگے گی۔ ایکٹیا ریسی موسا اس کا بہترین علاج ثابت ہو سکتی ہے۔

          اس دوا کا غم سے بہت گہرا تعلق ہے۔ غم کے بداثرات جسمانی بیماریوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ نازک مزاج عورتوں کو صدمہ کی وجہ سے ماہانہ نظام میں بے قاعدگی، جوڑوں کا درد اور دوسرے جسمانی عوارض لاحق ہو جاتے ہیں۔ اگر ذہن پر صدمہ کا اثر ہو تو خوف اور وہم میں مبتلا ہو جاتی ہیں، دوا بھی استعمال نہیں کرتیں کہ اس میں زہر وغیرہ نہ ملا دیا ہو۔ اگر دیگر علامتوں کے ساتھ وہم بھی پایا جائے تو ایکٹیاریسی موسا کی ایک دو خوراکیں ہی سب وہموں کو دور کر دیتی ہیں اور مریضہ صحت یاب ہونے لگتی ہے۔

          ایکٹیا میں دو متقابل دوائوں کی علامتیں پائی جاتی ہیں۔ بعض پہلوئوں سے یہ برائیونیا اور بعض پہلوئوں سے رسٹاکس سے مشابہ ہے۔ برائیونیا میں حرکت سے اور رسٹاکس میں آرام سے تکلیف بڑھتی ہے۔ ایکٹیا میں جس پہلو پر لیٹیں اسی پہلو میں تکلیف بڑھے گی اور اعصاب پھڑپھڑانے لگیں گے۔ سرد رد عموماً آنکھ کے ڈیلوں اور سر کے پیچھے ہوتا ہے جسے دبانے سے آرام آتا ہے لیکن حرکت سے بڑھ جاتا ہے۔ چکر آتے ہیں، سر میں بھاری پن نمایاں ہوتا ہے، نظر دھندلا جاتی ہے۔ پڑھائی، فکر اور مثانے کی تکلیفوں سے سردرد شروع ہو جاتا ہے۔

          ایکٹیاریسی موسا میں ابراٹینم کی طرح قبض اور اسہال آپس میں ادلتے بدلتے رہتے ہیں، معدہ میں شدید درد ہوتا ہے جس میں آگے کی طرف جھکنے سے آرام آتا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی اور اعضائے تناسل پر بوجھ کی وجہ سے متلی اور قے کا رجحان۔ نوجوان بچیوں کو پہلے حمل میں شدید متلی ہوتی ہے اور کسی دوائی سے بھی آرام نہیں آتا۔ اس تکلیف میں گہرے غور و فکر، مزاج شناسی اور علامات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر دوا تجویز کرنی چاہئے۔ اگر مریضہ میں ایکٹیاریسی موسا کی دیگر علاماتیں موجود ہوں تو متلی کے لئے اسی سے فائدہ ہو گا۔

          بعض کمزور اعصاب کی عورتوں میں وضع حمل کے وقت جب دردیں اٹھتی ہیں تو جنین کو باہر دھکیلنے کی بجائے دائیں ، بائیں پھیل جاتی ہیں۔ کولہوں میں تشنجی علامات پیدا ہوتی ہیں جو وضعِ  حمل کی تکلیفوں میں ایکٹیاریسی موسا کی خاص پہچان بن جاتی ہیں۔ اگر بروقت صحیح دوا دی جائے تو دردیں نارمل ہو کر صحیح رخ میں اٹھتی ہیں اور بچے کی ولادت آسانی سے ہو جاتی ہے۔ کولوفائیلم بھی وضعِ حمل کے موقع پر استعمال ہونے والی اہم دوا ہے لیکن اس میں فرق یہ ہے کہ دردیں جنین کو نیچے دھکیلنے والے اعصاب میں جانے کی بجائے ران کے اندر سے نیچے اتر کر دائیں بائیں پھیل جاتی ہیں اور رحم کا منہ نہیں کھلتا۔ بعض اوقات معالجین اور دائیاں وضعِ حمل کو آسان کرنے کے لئے عورتوں کو ارگٹ دے دیتی ہیں لیکن اس سے رحم کا منہ اور بھی سختی سے بند ہو جاتا ہے اور شدید تکلیف ہوتی ہے۔ کئی عورتوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ لاڑکانہ انور آباد سندھ میں ایک دفعہ جلسہ کے دوران ایک شخص نے نہایت درد مندی سے دعا کی درخواست کی کہ اس کی بیوی دردِ زہ میں مبتلا ہے، رحم کا منہ نہیں کھل رہا اور خطرہ ہے کہ اس تکلیف سے موت واقع ہو جائے گی۔ میں نے اپنے سفری بیگ میں سے اسے کولوفائیلم دی کہ فوراً اپنی بیوی کو کھلا دو۔ دس پندرہ منٹ کے بعد ہی اﷲ کے فضل سے سب پیچیدگیاں دور ہو گئیں اور نارمل طریق سے صحت مند موٹا تازہ بچہ پیدا ہوا۔ ہومیوپیتھک دوائوں کو معمولی نہیں سمجھنا چاہئے۔ بروقت اس کی چند گولیاں دینے سے ہی بعض دفعہ زندگی کو لاحق مہیب خطرے ٹل جاتے ہیں۔

          ایسی عورتیں جن کا حمل رحم کے عضلات اور متعلقہ اعضاء میں کمزوری کی وجہ سے شروع دنوں میں ہی ضائع ہو جاتا ہو یا حمل بہت مشکل سے ٹھہرے ایسی عورتوں کی کولوفائیلم بھی دوا ہو سکتی ہے۔ وضعِ حمل کے وقت ایکٹیاریسی موسا اور کولوفائیلم کے ساتھ

 کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ اگر وضع حمل کے وقت دردوں کا زور کمر میں ہو اور دردیں نیچے جا کر واپس کمر میں آتی ہوں تو

  بہت مفید ہے۔ کالی کارب میں دردیں اندر رحم کی طرف جانے کی بجائے دونوں رانوں کی بیرونی سمت میں منتقل ہو جاتی ہیں۔ پلسٹیلا میں اعصابی کمزوری اور خوف کی وجہ سے دردیں بہت کمزور اور کم ہوتی ہیں۔

          ایکٹیا ریسی موسا میں حیض بے قاعدہ یا دیر سے آتے ہیں۔ رحم کے مقام پر اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے۔ اعضاء بوجھل محسوس ہوتے ہیں۔ ایکٹیاریسی موسا کی مریضہ

بہت سست، غم میں ڈوبی ہوئی، پریشان حال دکھائی دیتی ہے۔ دماغ پر گہرے بادل سے چھائے ہوئے محسوس ہوتے ہیں، ڈرائونے خواب آتے ہیں، مسلسل بولتی ہیں، کسی خاص چیز پر توجہ مبذول نہیں کرسکتی، خوفزدہ ہو جاتی ہے، خصوصاً موت کا خوف اسے گھیرے رکھتا ہے جو ایکونائٹ کی یاد دلاتا ہے۔

          ایکٹیاریسی موسا میں گلے میں خراش ہوتی ہے۔ خشک کھانسی رات کے وقت اور باتیں کرنے سے بڑھ جاتی ہے۔ دل کی دھڑکن زیادہ اور نبض کمزور اور بے قاعدہ ہوتی ہے۔ انجائنا کی علامتیں ظاہر ہوتی ہیں۔ بائیں بازو کا سن ہونا ایکٹیاریسی موسا کی خاص علامت ہے۔ کمر اور ریڑھ کی ہڈی میں بھی شدید درد ہوتا ہے اور گردن اور کمر کا اوپر والا حصہ اکڑ جاتا ہے۔ بازوئوں اور ٹانگوں میں بے چینی اور بے آرامی کا احساس ہوتا ہے، خارش ہوتی ہے۔ اعصاب کو جھٹکیبھی لگتے ہیں۔ نیند نہیں آتی، دماغ بے چین ہوتا ہے، لہریں سی دوڑتی ہیں اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ دماغ اصل سے بڑا ہو گیا ہے۔ کان شور سے زود حس ہو جاتے ہیں۔

          ایکٹیا کی تکالیف صبح کے وقت اور سردی سے بڑھ جاتی ہیں۔ سوائے سردرد کے جسے گرمی سے اور کھانا کھانے سے آرام آتا ہے۔

دافع اثر دوائیں :  ایکونائٹ ۔ بپٹیشیا

طاقت :            30 سے اوپر ۔سی ایم (CM) تک

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.