ایڈرینالین ADRENALIN (Epinephrin)

          ایڈرینالین گردوں کے اوپر واقع غدودوں (Suprarenal Glands) سے نکلنے والی رطوبت ہے جو بہت سے غدودوں کا توازن درست رکھتی ہے۔ اسے ہومیوپیتھی میں بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ غصہ، ڈر اور خوف کے نتیجہ میں جو بداثرات پیدا ہوتے ہیں وہ سب اس کے مریض میں موجود ہوتے ہیں۔ دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ خون کا دبائو بڑھ جاتا ہے۔ گھٹن اور تنگی کا احساس ہوتا ہے۔ انتڑیوں کے فعل کی رفتار سست ہو جاتی ہے، منہ خشک رہتا ہے۔ اس کے محلول میں شریانوں کے اردگرد کے عضلات کو سکیڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ہومیوپیتھی طریق علاج میں یہ دوا ہر قسم کے سیلان خون کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔ پھیپھڑوں، ناک، انتڑیوں، رحم یا کہیں اور سے خون جاری ہو جائے اور اسے روکنے کے لئے کسی دوا کی واضح علامتیں نہ ہوں تو ایڈرینالین کو بھی فوری ضرورت کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ خصوصاً نکسیر میں اسے بہت مفید پایاگیا ہے۔ کئی سرجن آپریشن سے پہلے اس کا استعمال کرتے ہیں تاکہ خون ضائع نہ ہو۔

          ایک معالج نے انجائنا اور اس سے ملتی جلتی علامات میں بھی ایڈرینالین کو مفید بتایا ہے۔ دل کے اردگرد اور سینے کی ہڈی میں کھانا کھانے کے بعد اور چلنے سے درد ہو تو اس ڈاکٹر کے مطابق یہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ سینے کی گھٹن اور تنگی کے لئے بھی مفید ہے۔ رگوں کے سکڑنے کے نتیجہ میں خون کا دبائو بڑھ جاتا ہے اس لئے یہ ہومیوپیتھی پوٹینسی میں بلڈپریشر کے لئے بھی مفید ہو سکتی ہے۔ چونکہ اس بارے میں میرا ذاتی تجربہ نہیں ہے اس لئے محض دوسرے اطباء کی رائے پیش کر رہا ہوں۔ بہت احتیاط سے مریض کا جائزہ لے کر ایڈرینالین کے عمل کو سمجھنا چاہئے۔

          البتہ میں نے ایڈرینالین کو چند بیماریوں میں بہت مفید پایا ہے۔ پیشاب کے ساتھ جب خون آنے لگے تو یہ دوا فائدہ دیتی ہے۔ پیشاب زیادہ اور بار بار آتا ہے اور پیشاب سے پہلے اور بعد میں جلن ہوتی ہے۔ نیٹرم میور میں بھی یہ علامت پائی جاتی ہے۔

          اگر پائوں کی انگلیوں پر گٹے پڑ گئے ہوں جنہیں Corn کہتے ہیں تو ان کے لئے بھی یہ دوا مفید ہے۔ اس کے مریض کی ٹانگیں عموماً تھکی تھکی رہتی ہے۔ پنڈلیوں میں درد اور تشنج ہوتا ہے۔

طاقت :  30سے 200تک

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.