اگنس کاسٹس AGNUS CASTUS(The Chaste Tree)

کاسٹس کا زیادہ تر تعلق عورتوں کی بیماریوں سے ہے۔ عموماً بچوں کی ولادت کے بعد ان کے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اور لچک ختم ہو جاتی ہے، عضلات ڈھیلے ہو کر لٹکنے لگتے ہیں اور سکڑ کر واپس اپنی اصل حالت میں جانے کی طاقت نہیں رکھتے جیسے بعض دفعہ ربڑ ڈھیلا ہو کر لٹک سا جاتا ہے۔ رحم کے نیچے گرنے کا احساس ہوتا ہے۔ حیض میں کمی آ جاتی ہے۔ بانجھ پن پیدا ہو جاتا ہے اور ازدواجی تعلقات سے نفرت ہونے لگتی ہے۔ زردی مائل لیکوریا کا اخراج ہوتا ہے۔ مریضہ میں بے چینی، خوف اور مایوسی کے آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ وہ ہر وقت غمگین رہتی ہے اور بعض اوقات ہسٹیریائی علامات پیدا ہو جاتی ہیں۔ رحم میں سوزش ہوتی ہے۔ ناک سے خون بہتا ہے۔ ایگنس کاسٹس ان سب علامات میں مفید ہے۔
ایگنس کاسٹس کے مریض کو بیماری کے نتیجہ میں خودکشی کا خیال آنے لگتا ہے۔ دنیا کی ہر چیز سے بے نیاز ہو جاتا ہے اور آنے والی موت کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔ سب سے نمایاں دوا جس میں خودکشی کا رجحان اور گہرا غم پایا جاتا ہے وہ آرم میور (Aurum Mur) ہے۔ ایگنس کاسٹس میں یہ رجحان صرف وقتی طور پر بیماری کے دوران ہوتا ہے۔ مریض کے مزاج کا مستقلاً حصہ نہیں بنتا جیسا کہ آرم میور میں ہوتا ہے۔
مریض کی یادداشت کمزور ہو جاتی ہے، دماغ غیر حاضر رہتا ہے۔ اعصابی کمزوریاں روزمرہ کی بات ہے، بے ہمتی اور ناطاقتی کا احساس ہوتا ہے۔ ایگنس کاسٹس میں کنپٹیوں اور پیشانی میں شدید درد ہوتا ہے جو حرکت سے بڑھتا ہے۔
کاسٹس روشنی سے زودحسی میں بھی کام آتی ہے۔ کئی دوسری دوائوں میں بھی یہ علامت پائی جاتی ہے لیکن کاسٹس میں روشنی سے زودحسی کے نتیجہ میں سر میں درد شروع ہو جاتاہے۔ اگر سر میں پہلے ہی درد ہو تو روشنی ناقابل برداشت ہو جاتی ہے اور آنکھیں نہیں کھلتیں۔ اگر کاسٹس کی خصوصی علامتیں نہ ہوں اور روشنی میں آنکھ کھولنے سے تکلیف ہوتی ہو تو ایسے درد کی بہتر دوا گریفائٹس ہے۔
کاسٹس میں ناک کی ہڈی میں درد ہوتا ہے جسے دبانے سے آرام آتا ہے۔ بعض قسم کی خوشبوئوں سے زودحسی ہوتی ہے، رخساروں پر خارش اور چیونٹیاں رینگنے کا احساس بھی ایگنس کاسٹس کی خاص علامت ہے۔
کاسٹس میں پیٹ میں ہوا بھی پائی جاتی ہے۔ معدہ سے گڑگڑاہٹ کی آوازیں آتی ہیں۔ آنتیں نیچے گرنے کا احساس ہوتا ہے اور مریض پیٹ کو ہاتھوں سے پکڑتا ہے۔
کاسٹس مردانہ کمزوریوں میں بھی مفید دوا ہے۔ خصوصاً اوائل عمر میں کی جانے والی غلطیوں کے نتیجہ میں کمزوری اور ناطاقتی کا شکار ہونے والے مریضوں کی کمزوریاں دور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ عام اعصابی کمزوریاں دور کرنے میں بھی کالی فاس کی طرح اچھا اثر رکھتی ہے۔

مددگار دوائیں: کلیڈیم۔
دافع اثر دوائیں : کیمفر۔ نکس وامیکا
طاقت : 30 سے اونچی پوٹینسیاں سی ۔ ایم (CM)تک

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.