تجارت دین سے غافل کرنے والی نہ ہو

حضرت خلیفۃ المسیح الاول رضی اﷲ عنہ نے سورۃ النور آیت38

رِجَالٌ لَّا تُلْھِیْھِمْ تِجَارَۃٌ وَّلَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ

کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا:
’’تصوف کی تعریف میں فرمایا

التَّجَافِیْ عَنْ دَارِ الْغُرُوْرِ وَالْاِنَابَۃُ اِلٰی دَارِالْخُلُوْدِ

صوفی موت کی تیاری کرتا ہے قبل اس کے موت نازل ہو۔ظاہری و باطنی طور پر پاکیزہ رہتا ہے یہاں تک کہ تجارت وسیع اس کو اﷲ تعالیٰ سے غافل نہیں کرتی

رِجَالٌ لَّا تُلْھِیْھِمْ تِجَارَۃٌ وَّلَا بَیْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ اصحابِ صُفَّہ

انہی لوگوں میں سے تھے۔یہ لوگ دن بھر محنت ومشقت کرتے۔اس سے اپنا گزارہ کرتے اور اپنے بھائیوں کو کھلاتے اور پھر رات بھر وہ تھے اور قرآن کریم کا مشغلہ۔‘‘

(ضمیمہ اخبار بدر قادیان13؍جون1912ء)(حقائق الفرقان جلد3صفحہ219)