سود کا نفع

حضور انور رضی اﷲ عنہ نے مؤرخہ25؍اگست1916ء کے خطبہ جمعہ میں فرمایا:
’’خدا تعالیٰ نے اپنے لیے یہ بات خاص کر چھوڑی ہے کہ جب بندہ اس سے لین دین کرتا ہے تو نفع ہی نفع حاصل کرتا ہے ۔چونکہ سود بھی ایک قسم کا نفع ہے جس میں نفع ہی نفع ہوتا ہے،نقصان نہیں ہوتا۔ اس لیے خدا تعالیٰ نے اس فعل کو اپنے لیے خالص کرنے کے لیے بندوں کو منع کر دیا ہے کہ وہ سود نہ لیں۔ یہ خدا تعالیٰ کی ہی صفت ہے کہ وہ نفع ہی نفع دیتا ہے ۔پس جب خدا کو اتنی غیرت ہے کہ اس نے بندوں کو اس قسم کے لین دین سے بھی منع کر دیا ہے تاکہ یہ صرف خدا ہی کی خصوصیت رہے ،حالانکہ بندوں کا فعل خدا تعالیٰ کے مقابلہ میں بہت ہی حقیر اور لا شے ہے اور اکثر دفعہ سود کی بجائے نقصان اُٹھانا پڑتا ہے،تاہم خدا تعالیٰ نے اس کو پسند نہیں کیا ۔پس وہ جو اس کی رضاء کے لیے کچھ خرچ کرتا ہے کبھی نقصان نہیں اُٹھاتا۔‘‘

(خطبات محمود جلد5صفحہ234)