اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
اللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

صنعت و حرفت کی ایک خاص سکیم

حضور انور رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے مؤرخہ12؍اپریل1925ء کومجلس مشاورت میں فرمایا:
’’اسی طرح ہماری جماعت کے لوگوں کو صنعت وحرفت کی طرف توجہ کرنی چاہیے۔اس امر کی سخت ضرورت ہے کہ ایک خاص سکیم بے کاروں کے انتظام کے متعلق تیار کی جائے۔ اگر جماعت اس طرف توجہ کرے تو بہت کچھ کام ہو سکتاہے اور بے کاروں کے نوکر ہو جانے یا کاروبار کرنے کی صورت میں سلسلہ کی کئی ہزارکی آمدنی ہو سکتی ہے۔
میں اس کے لیے بھی سکیم تیار کر رہا ہوں کہ کس طرح سلسلہ کے لیے ہم زیادہ سے زیادہ روپیہ خرچ کرنے کے لیے جمع کر سکتے ہیں۔مگر فی الحال اظہار نہیں کرنا چاہتا۔ میں تو اپنی جماعت سے بہت سے مردوں اور عورتوں میں یہ احساس پیدا کرنا چاہتاہوں کہ اگر ہندو اور مسلمان سوراج کے لیے کھدر پہن سکتے ہیں تو ہماری جماعت کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر ہمیں اسلام کے لیے کھدر پہننا پڑے تو عورتیں اُسے تیار کریں اور مرد پہنیں اور خالی روٹی یا معمولی روٹی کھا کر اس وقت تک اس طرح گذارا کریں جب تک کہ کافی جماعت نہ ہو جائے۔

(رپورٹ مجلس مشاورت1925ء صفحہ77)


Comments

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے