حضور انور رضی اﷲ عنہ نے مؤرخہ27؍دسمبر1931ء کو جلسہ سالانہ کے خطاب میں فرمایا:
’’ایک اور سکیم اقتصادی ترقی کے لیے بنائی گئی تھی۔مجلس شوریٰ کے موقع پر میں نے تحریک کی تھی۔ اس پر ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے تجویز کی تھی کہ ہوزری فیکٹری بنائی جائے جس کے لیے حصے فروخت کر کے سرمایہ جمع کیا جائے۔اسے مجلس شوریٰ نے پسند کیا تھا یہ اب بن گئی ہے اور رجسٹری کے لیے کاغذات گئے ہوئے ہیں۔ عنقریب اس کاکام شروع ہو جائے گا۔اس کے متعلق مجلس شوریٰ میں شامل ہونے والے دوستوں نے بشمولیت میرے یہ اقرار کیا تھا کہ جو چیزیں یہ فیکٹری بنائے گی اسی سے خریدیں گے اس طرح اس کے گاہکوں کی تعداد مستقل پیدا ہو جائے گی۔مگر شرط یہ ہو گی کہ مطلوبہ سائز کی اشیاء مہیا ہوں یہ نہیں کہ چھوٹے سائز کی چیزیں ہوں یا چاہے جرابیں تین تین انچ لٹکتی رہیں گی تو بھی اس کی پہنیں گے۔اس کا جب اعلان ہو تو میں امید کرتاہوں کہ جو دوست ایک یا زیادہ حصے لے سکتے ہیں وہ ضرورلیں گے۔اس کے حصہ کی شرح دس روپے فی حصہ ہے اور ایک شخص دس،بیس،سو حصے خرید سکتاہے ۔اس سکیم کے متعلق مفصل اطلاع بیت المال سے حاصل کی جائے۔اس سے بھی قادیان کی ترقی ہو سکتی ہے۔‘‘
جواب دیں