اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ
اللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ اِبْرَاھِیْمَ وَعَلیٰ اٰلِ اِبْرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

ہوزری کی سکیم

حضور انوررضی اﷲ عنہ نے مؤرخہ 16؍اپریل1933ء کو مجلس مشاورت میں فرمایا۔
’’پھر ایک اور بات کی طرف احباب کو توجہ دلاتا ہوں وہ یہ ہے کہ مجلس مشاورت میں ہی ایک سکیم ہوزری کی تجویز ہوئی تھی ۔اس وقت تک اس کے حصص فروخت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔پانچ ہزار حصوں کے مہیا ہونے کی ضرورت ہے۔لیکن اس وقت تک 22سو حصے فروخت ہوئے ہیں۔ میں دوستوں کو نصیحت کرتاہوں کہ اپنی اپنی جگہ جا کر اس کام کو دینی کام سمجھ کر سرانجام دیں اور اس کو کامیاب بنانے میں حصہ لیں۔بعض کہتے ہیں مذہبی جماعت کو بزنس سے کیا تعلق؟ وہ بزنس مین نہ سہی زمیندار یا ملازمت پیشہ ہی سہی۔مگر جماعت کی اقتصادی اور مالی حالت کو درست اور مضبوط کرنا ان کا فرض ہے یا نہیں؟ہر ایک احمدی کا یہ فرض ہے۔ پس دوست جا کر اپنی اپنی جماعت میں اس کے حصے فروخت کریں۔دس روپے کا ایک حصہ ہے جومعمولی بات ہے۔اگر کام کو کام سمجھ کر کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ اس میں کامیابی نہ ہو۔ایک لاکھ حصہ کا فروخت ہو جا نا بھی کوئی مشکل بات نہیں ہے۔بشرطیکہ اسے دینی کام سمجھ کر کیا جائے اور جماعت کی مالی و اقتصادی ترقی کی بنیاد قرار دیا جائے۔
پس اسے مذہبی ،تمدنی اور سیاسی فرض سمجھ کر ہر شخص جو حصہ لے سکتا ہے لے اور اپنی طاقت کے مطابق لے۔میں نے حال ہی میں مکان بنوایا ہے ۔اگرچہ کمیٹی میں میرا حصہ نکل آیامگر اس حصہ کی قسط اداکرتاہوں۔مگر باوجود اس کے جب کہ خرچ خوراک میں بھی کمی کرنی پڑی ہے۔پانچ سو روپیہ میں نے اس فنڈ میں دیا ہے اور اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے دیا ہے کہ اگر خدانخواستہ فیکٹری ٹوٹ بھی جائے تو کیا ہے۔جماعت کی بہتری کے لیے کوشش کی گئی ہے۔
پس احباب کو اس اقتصادی حالت کو مضبوط بنانے کی طرف توجہ کرنی چاہیے۔ہماری جماعت میں تاجر بہت کم ہیں۔حالانکہ تجارت اقتصادی ترقی کرنے کا ایک ہی ذریعہ ہے ۔ہوزری کے کام کوضرور کامیاب بنانا چاہیے۔جماعت کے دوستوں کو چاہیے کہ ایک مہینہ کے اندر اندر ۵۵ہزار حصے پورے کر دیں تاکہ کام شروع کر دیا جائے۔‘‘

(رپورٹ مجلس مشاورت 1933ء صفحہ 135،136)


Comments

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے