حضور انور رضی اﷲ عنہ نے مؤرخہ26؍مئی1935ء کو ایک خطاب میں فرمایا:
’’ایک نصیحت ترک بے کاری کے متعلق تھی۔اس پر بھی بہت کم عمل کیا گیا ہے اور بہت کم ہمت دکھائی گئی ہے۔جھوٹی نام و نمود کی قربانی بہت مشکل ہوتی ہے ۔تعلیم یافتہ بے کار یہ ہمت نہیں کرتے کہ ’’الفضل‘‘کے پرچے بغل میں دبا کر بیچتے پھریں۔میں امید کرتاہوں کہ نوجوان اس مرض کو دور کریں گے اور والدین بھی اپنی اولا د سے اس مرض کو دور کرانے کی کوشش کریں گے۔یہ مرض قوم کی کام کرنے کی روح کو کچل دیتا ہے۔پھر میں نے ہاتھ سے کام کرنے کی نصیحت کی تھی،اس کی طرف بھی کم توجہ کی گئی ہے۔میں نے کہا تھا کہ اگر قادیان کی جماعت کوئی ایسے کام پیدا کرے تو میں بھی دوستوں کے ساتھ ان کاموں میں شریک ہوں گا لیکن ابھی تک کوئی ایسا کام پیدا نہیں کیا گیا۔‘‘
جواب دیں