ایلو ALOE (Socotrine – Aloes)

ایلو ایک ایسے پودے سے تیار کی جانے والی دوا ہے جسے اردو میں کنوار گندل کہتے ہیں۔ پیٹ میں ہوا، اسہال اور الٹی کا رجحان اس دوا کی نمایاں علامتیں ہیں اور بھی ایسی سینکڑوں دوائیں ہیں جو اسہال، الٹی اور پیٹ کی ہوا کے لئے استعمال ہو سکتی ہیں لیکن سب دوائوں کی اپنی اپنی علامتیں ہیں جو ایک کو دوسرے سے ممتاز کرتی ہیں۔ ایلو کی ایک خاص علامت ایسی ہے جو لائیکوپوڈیم میں بھی پائی جاتی ہے یعنی سمندری جانور خصوصاً آئوسٹر (Oyster) کھانے سے اسہال لگ جاتے ہیں۔ جس مریض میں بھی سمندری جانور کھانے سے اسہال کا رجحان ہو وہاں لائیکوپوڈیم کے علاوہ ایلو کی طرف بھی دھیان جانا چاہئے۔ ایلو کے مریض کے پیٹ کی ہوا سارے پیٹ میں تنائو پیدا نہیں کرتی بلکہ لائیکوپوڈیم کی طرح دائیں طرف نیچے کی طرف اس کا دبائو ہوتا ہے۔ عام طور پر ہومیوپیتھک ڈاکٹر پیٹ کی ہوا کے لئے تین دوائوں پر زیادہ زور دیتے ہیں۔ کاربوویج جس میں ہوا کا دبائو اوپر کی طرف ہوتا ہے، لائیکوپوڈیم جس میں دبائو نیچے کی طرف ہوتا ہے اور چائنا جس میں دبائو سارے پیٹ میں ہر طرف ہوتا ہے۔ پیٹ کی ہوا کی علامتیں صرف ان تین دوائوں تک محدود نہیں بلکہ بکثرت دوسری دوائوں میں بھی پائی جاتی ہیں اور محض ان تین دوائوں کو مدنظر رکھ کر علاج کرنا کافی نہیں۔ اس قسم کے چٹکلے کتابوں میں اس لئے درج ہوتے ہیں کہ فوری ضرورت کے طور پر بعض دفعہ یہ کام آ جاتے ہیں۔ معدے اور انٹریوں میں ہوا زیادہ دیر رکنے سے دردِ قولنج (Colic) بھی ہو سکتا ہے۔ وقت کی کمی اور مریض کی تیزی سے بگڑتی ہوئی حالت ڈاکٹر کو اکثر ٹکسالی کی دوائوں کا سہارا لینے پر مجبور کر دیتی ہیں۔ لیکن پیٹ کی ہو اکا اصل اور مستقل علاج تو مزاجی دوا کا استعمال ہے ورنہ کچھ عارضی افاقہ کے لئے کبھی ایک دوا کا سہارا لینا پڑے گا کبھی دوسری کا۔
انتڑیوں کی طبعی حرکت میں کمی واقع ہوجائے تو نکس وامیکا سب سے اچھا کام کرتی ہے۔ ہوا میں غیر معمولی بدبو پائی جائے تو کاربوویج غالباً بہتر اثر کرے گی۔ معدہ کے منہ پر تیزابیت کی وجہ سے شکنجہ سا آجائے اور کھانا متعفن ہونے کی وجہ سے سخت بدبو پیدا ہو اور ہوا معدہ میں اکٹھی ہوتی رہے تو یہ باتیں کاربوویج کی پہچان میں ممد ثابت ہوتی ہیں۔
چائنا پیٹ کی ہوا میں اس صورت میں مفید ہے جبکہ چائنا کی دوسری علامتیں بھی موجودہوں یعنی مریض کے مزاج میں خشکی اور ملیریا کے بداثرات کی عمومی علامتیں ملتی ہوں۔ بعض دفعہ لعابوں کی کمی کی وجہ سے انتڑیوں میں جگہ جگہ ہوا رک جاتی ہے ۔ چائنا ایسے مریضوں سے تعلق رکھتی ہے جن کے لعاب خشک ہو رہے ہوں اور انتڑیوں کے گلینڈز اپنا پورا کام نہ کریں۔
اس طویل ضمنی بحث کے بعد اب ہم واپس اصل دوا کی طرف لوٹتے ہیں۔
سمندری غذا خصوصاً آئوسٹر کھانے کا ردعمل ایلو کے مریض پر فوری اسہال کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ متلی اور قے کے ساتھ سر میں درد ہوتا ہے عموماً اس کا سردرد ماتھے یعنی سر کے اگلے حصہ سے شروع ہوتا ہے۔ آنکھیں سرخ اور بوجھل ہو جاتی ہیں اور کھولنی مشکل ہوتی ہیں، ہونٹ خشک ہو جاتے ہیں، کھانا چباتے ہوئے کانوں میں شور محسوس ہوتا ہے۔
بعض اوقات صبح اٹھتے ہی ایلو کے مریض کے ناک سے خون جاری ہو جاتا ہے۔ مریض کا منہ کڑوا ہو جاتا ہے۔ دائیں طرف پسلیوں کے نیچے درد بھی ایلو کی خاص علامت ہے۔ اسہال کے ساتھ پیٹ میں مروڑ بھی اٹھتے ہیں۔ بواسیر کے مسے گچھوں کی صورت میں لٹکے ہوئے ہوتے ہیں اور ان میں شدید جلن اور درد ہوتا ہے۔ ٹھنڈا پانی لگانے سے سکون محسوس ہوتا ہے۔ اگر اسہال کی بجائے قبض ہو تو پیٹ کے نچلے حصہ میں شدید دبائو محسوس ہوتا ہے۔ ایلو کا مزاج رکھنے والا مریض عموماً گوشت کھانا پسند نہیں کرتا حالانکہ گوشت کھانے سے اسے کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔
عورتوں کے ماہانہ ایام میں ایلو کی تکلیفوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ چلنا اور کھڑا ہونا دشوار معلوم ہوتا ہے۔ رحم بوجھل اور کمرکے نچلے حصہ میں درد ہوتا ہے اور وقت سے بہت پہلے کثرت سے خون آنے لگتا ہے۔
ایلو کی ایک علامت گلے کی خراش اور کھانسی بھی ہے، جوڑوں میں بھی درد ہوتا ہے۔ اس کی بیماریاں صبح کے وقت بڑھ جاتی ہیں۔ خشک اور گرم موسم میں بیماریاں شدت اختیار کر لیتی ہیں۔ سردی اور تازہ ہوا میں آرام ملتا ہے۔ عموماً کھانا کھانے کے بعد اس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں یا شدت پکڑ جاتی ہیں۔

مددگار دوائیں: سلفر
دافع اثر دوائیں: سلفر۔ اوپیم
طاقت : 30

اپنا تبصرہ بھیجیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.